۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
حسینی قمی

حوزه/ خطیبِ حرمِ حضرت فاطمہ معصومہ (س) نے ابن ابی الحدید کی شرح نہج البلاغہ کی رو سے امیر المومنین (ع) کے بارے میں پیدا ہونے والے شبہات اور ان کے جوابات کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ حضرت علی(ع) معاویہ کی شیطانی پالیسیوں کے مقابلے میں کبھی بھی الہی اصولوں سے پیچھے نہیں ہٹے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ ‌الاسلام ‌والمسلمین حسینی قمی نے حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کے حرم میں زائرین سے خطاب میں نہج البلاغہ کے خطبہ نمبر 200 کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امیر المؤمنین علیہ السلام کے خلاف افواہیں پھیلائی گئی تھیں کہ اگرچہ آپ علیہ السلام لوگوں میں سب سے بڑھ کر عالم، عابد، افضل اور بہادر ہیں، لیکن ماہر سیاستدان نہیں ہیں اور خاص طور پر سیاست میں معاویہ، امیر المؤمنین سے زیادہ ماہر تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس خطبہ میں علی علیہ السلام فرماتے ہیں: خدا کی قسم معاویہ سیاست میں مجھ سے زیادہ ماہر نہیں ہے اور اس کی پالیسی فسق و فجور پر مبنی ہے، اگر مکر و فریب اور دھوکہ بازی برا نہ ہوتی تو مجھ سے بڑھ کر کوئی سیاست دان نہیں ہوتا۔

حجۃ الاسلام حسینی قمی نے کہا کہ ابن ابی الحدید اپنی شرحِ نہج البلاغہ میں لکھتے ہیں: حضرت علی علیہ السلام اپنے تمام امور بالخصوص جنگوں میں کتابِ الٰہی اور رسول اللہ (ص) کی سنت کے مطابق عمل کرتے تھے جبکہ معاویہ کسی بھی مکر و فریب اور دھوکہ بازی سے گریز نہیں کرتا تھا۔

خطیبِ حرمِ قم نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ابن ابی الحدید نے معاویہ کی پالیسیوں میں سے طلحہ و زبیر اور عثمان کے کُرتے کے معاملہ کو ان کی شیطانی پالیسی قرار دیا ہے، کہا کہ جو لوگ عثمان کے قتل میں ملوث یا حکومتی معاملات میں ان کے ساتھ نہیں تھے، انہی لوگوں نے خلیفۃ المسلمین کے قتل کا الزام امیر المؤمنین (ع) پر لگایا اور آپ کے خلاف لوگوں کو اکسایا۔

انہوں نے کہا کہ ابن ابی‌الحدید لکھتے ہیں: طلحہ و زبیر عثمان کے قتل میں ملوث ہونے کے باوجود، جب علی علیہ السلام خلیفۃ المسلمین منتخب ہوئے اور لوگوں نے آپ کی بیعت کی تو معاویہ نے عثمان کے قاتلوں کو خط لکھا اور مطالبہ کیا کہ وہ خلافت کا دعویٰ کریں اور ان کی بیعت کا اعلان بھی کیا، کیونکہ معاویہ بخوبی جانتا تھا کہ امیر المومنین علی (ع) کے ساتھ مقابلہ اور جنگ کرنے کیلئے سب سے پہلے سپاہ کے اندر فتنہ برپا کرے اور مسلمانوں کو خانہ جنگی کی طرف دھکیلا جائے۔

حجۃ ‌الاسلام ‌والمسلمین حسینی قمی نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ حضرت علی (ع) کی سیاست معاویہ کی شیطانی پالیسیوں کے مقابلے میں الہی اصولوں پر مبنی تھی، کہا کہ معاویہ کی شیطانی پالیسیوں اور بیماریوں میں سے ایک، امیر المومنین علی (ع) کے خاص پیروکاروں کو تلاش کرنا اور ان کے دلوں میں وسوسہ ڈال کر انہیں گمراہ کرنا تھا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .